کووڈ 19 کی ایک خطرناک قسم کا پتا لگایا گیا ہے.

ڈان سے بات کرتے ہوئے کووڈ 19 پر سائنسی ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ’ایپسیلون‘ نامی کووڈ 19 کی ایک خطرناک قسم کا پتا لگایا گیا ہے. ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ’یہ قسم کیلیفورنیا میں نمودار ہوئی تھی اسی وجہ سے اسے کیلیفورنیا قسم یا B.1.429 کہا جارہا ہے جس کے بعد یہ برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک پہنچا. انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں بھی اس کے کیسز سامنے آرہے ہیں اب تک ایپسیلون کی پانچ مختلف اقسام اور سات میٹیشنز ملی ہیں جس نے اسے زیادہ متعدی بنا دیا ہے. ٹاسک فورس رکن کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وائرس پر قابو پا لیا گیا ہے لیکن ختم نہیں ہوا اس لیے اس کے دوبارہ پھیلاؤ کے امکانات ہیں. ڈاکٹر جاوید اکرم جو یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر بھی ہیں، نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جین سیکوئینسنگ کی مدد سے پاکستان میں 40 افراد کے اس قسم سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے لیکن یہ حقیقی اعداد و شمار نہیں ہیں کیوں کہ ہر مریض کی جین سیکوئینسنگ نہیں کی جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ مثبت پہلو یہ ہے کہ تمام ویکسینز ایپسلون کے خلاف مؤثر ہیں اس لیے لوگوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے چاہئیں اور معیاری آپریٹنگ پروسیجرز پر عمل کرنا چاہیے۔,.

تبصرے

sports