لداخ سرحدی تنازع: وادی گلوان چینی اور انڈین فوجیوں کے درمیان ٹکراؤ کی ایک اور ویڈیو سامنے آ گئی

چین کے شوشل میڈیا پر جمعرات کو ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں چین کے فوجیوں کے قبضے میں زخمی انڈین فوجیوں کو لے جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ ویڈیو گزشتہ برس گلوان وادی میں چینی اور انڈین فوجیوں کے درمیان ٹکراؤ کے بعد پکڑے گئے انڈین فوجیوں کی ہے۔ گلوان وادی کے خونریز ٹکراؤ کی اس ویڈیو میں انڈین فوجیوں کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہوئی ہے جبکہ چینی فوجی زخمی انڈین فوجیوں کو ایک ایک کر کے سہارا دے کر لے جاتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ چینی حکومت یا چین کے کسی سرکاری ادارے نے اس ویڈیو کو جاری کرنے کی تصدیق نہیں کی لیکن یہ مخصوص ویڈیو صرف چینی فوج کے پاس ہی ہو سکتی ہے. واضح رہے کہ جون 2020 میں مشرقی لداخ میں وادی گلوان میں اںڈیا اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ اس جھڑپ کی کچھ ویڈیوز لڑائی کے کچھ دن بعد جاری کی گئی تھیں لیکن تفصیلی ویڈیوز کبھی سامنے نہیں آئیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ چین کے پاس اب بھی اس لڑائی کی اہم ویڈیوز موجود ہیں۔ اگر یہ کشیدگی بڑھتی رہی تو آنے والے دنوں میں اس خونریز لڑائی کی مزید ویڈیوز سامنے آ سکتی ہیں. اس ویڈیو کے بارے میں انڈین میڈیا میں مکمل خاموشی ہے۔ اسے کہیں دکھايا نہیں گیا اور نہ ہی اخبارات نے اس کے بارے میں کوئی خبر یا تصویر شائع کی, ٹوئٹر پر اس ویڈیو کے بارے میں کجھ لوگوں نے ردعمل ظاہر کیا ہے لیکن حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس کے بارے میں جواب دے۔ پارٹی کے سیںئیر ترجمان پون کھیڑا نے کہا ہے کہ ’اس ویڈیو پر حکومت کی خاموشی پر ہم سوال اٹھانا چاہتے ہیں۔ سرکار کو آ کر جواب دینا چاہیے۔ اگر یہ ویڈیو صحیح ہے تو یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آئے گا۔ چین کی ہمت کیسے ہوئی کہ وہ اس طرح کی حرکت کرنے کا مرتکب ہوا۔ اگر حکومت اسے جنگی جرائم مانتی ہے تو وہ بتائے کہ وہ اس سلسلے میں کیا قدم اٹھائے گی..
اس ویڈیو کو اس مرحلے پر جاری کیے جانے کا سبب کیا ہو سکتا ہے..؟ انڈیا کے سلامتی امور کے ماہر اور فورس میگزین کے مدیر پروین ساہنی کہتے ہیں کہ انڈیا اور چین کے درمیان گزشتہ اتوار کو کور کمانڈروں کے درمیان سرحد سے فوج پیچھے ہٹانے کے سوال پر بات چیت پوری طرح ناکام ہو گئی تھی. بی بی سی بات سے کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’یہ مذاکرات اتنی بری طرح ناکام ہوئے ہیں کہ پہلی بار چین نے صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ یہ بات چیت ان کی شرائط پر ہو گی یا پھر آگے بات نہیں ہو گی۔ جب ہمارے نائب صدر ابھی ارونا چل پردیش کے دورے پر گئے تو انھوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انڈیا نے اس کا جواب دیا تو انھوں نے ویڈیو جاری کر دی۔ چین نے واضح کر دیا ہے کہ لداخ پر بات چیت ان کی شرائط پر ہی ہو گی نہیں تو کچھ نہیں ہو گ.‘

تبصرے

sports